top of page
Post: Blog2_Post

Urdu Academic Writing Workshop (Fall 2022)

Saturday, September 17, 2022 | 10:30 AM – 5:00 PM | A-16, Ground Floor, Academic Block, LUMS

علمی نثر: اصلوب و رسمیات

In The Art of Rhetoric, Aristotle states that “A good style must, first of all, be clear”. While most things have changed since Aristotle, this quote still rings true for academic writing. For ideas to be articulated and embodied in a way that can make them more accessible and relatable to their audience, writing skills must be cultivated and rules and regulations need to be strictly followed. Most graduate programs therefore, demand a rigorous and thorough command over academic writing. Getting through this may become a daunting task if one is not aware of its methodologies and complexities.

The Gurmani Centre for Languages and Literature designed the Urdu Academic Writing Workshop especially for MPhil and PhD students who need guidance in this field. Eminent professors and scholars of international repute helped the participants develop an understanding of core skills and methods required to excel in planning and writing research papers. Dr. Najeeb Jamal, Dr. Moeen Nizami, Dr. Najiba Arif, Dr. Abid Sial, Dr. Nasir Abbas Nayyar, and Dr. Fatima Fayyaz conducted the workshop in person while Dr. Shafay Kidwai (from India) joined via Zoom. Each instructor highlighted one aspect of academic writing and their collective instructions offered the participants a firm grounding in making their written expressions meaningful and their transmission smooth and efficient.


Event Coverage


گرمانی مرکز زبان و ادب لمز کے زیر اہتمام ایک روزہ تربیتی ورکشاپ علمی نثر: اصول و رسمیات کا انعقاد بروز ہفتہ ۱۷ ستمبر ۲۰۲۲ءکو کیا گیا جس میں ۲۰ ایم فل ، پی ایچ ڈی سکالرزنے شرکت کی جن کا تعلق لاہور اور دیگر شہروں سے تھا، ایک مصری سکالر (عثمان عبد الناصر)بھی شریک ہوئے۔


ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے نظامت کے فرائض سر انجام دیے، انہوں نے علمی نثر کے مقاصد اور اہمیت پر گفتگو کی۔ گرمانی سکول کے چیئرمین ڈاکٹر وقار زیدی نے مقررین و سکالرز کو خوش آمدید کہا اور ورکشاپ کے بارے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ علی گڑھ (بھارت) سے ڈاکٹر شافع قدوائی نے بذریعہ آن لائن زوم لنک سے خطبہ دیا اور علمی نثر کے خصائص بیان کیے۔ پہلے سیشن میں پروفیسر ڈاکٹر نجیب جمال نے "تحقیق کے موضوع کے انتخاب" اور ڈاکٹر نجیبہ عارف نے "علمی و ادبی نثر کے اسالیب کے امتیازات" پر گفتگو کی اور مشق کرائی ۔


دوسرے سیشن میں ڈاکٹر فاطمہ فیاض نے "علمی مقالات کی خلاصہ نگاری" اور ڈاکٹر معین الدین نظامی نے "کتابیات سازی" پر گفتگو کے ساتھ ساتھ مشقیں کرائیں اور سوالات کے جوابات دیئے۔تیسرے سیشن کا آغاز" علمی نثر میں معروضیت کیسے ممکن ہے؟" کے عنوان سے ڈاکٹر عابد حسین سیال نے کیا، دوسرے حصے میں پروفیسر ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے "علمی نثر کے نمونوں (اردو-انگریزی)" کو موضوع گفتگو بناتے ہوئے کہا کہ اچھی علمی نثر کی خصوصیات واضح کرنا آسان نہیں اس لیے مختلف صاحبان علم نے الگ الگ اسالیب اختیار کیے۔ اچھی نثر کی خصوصیات میں ابہام سے پاک ہونا لازم ہے۔ انہوں نے جارج آرویل (George Orwell) کا مضمون "Politics and the English Language" اور رشید حسن خاں کا مضمون انشا اور تلفظ سکالرز میں تقسیم کیا۔


سکالرز نے ورکشاپ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسے مکمل کامیاب پروگرام قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر گریجویٹ اداروں میں ایسی ورکشاپس منعقد نہیں ہوتیں۔آخر میں مقررین نے سکالرز میں اسناد تقسیم کی اور گرمانی مرکز زبان و ادب کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نضرہ شہباز خان نے مقررین و سکالرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سکالرز کی طرف سے زیادہ دلچسپی اور درخواستیں موصول ہونے کے باعث گرمانی مرکز ہر سمسٹر میں ایسی ورکشاپس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہو ں نے گرمانی مرکز کی طرف سے مقامی زبان و ادب میں کام کرنے والے طلبا اور سکالرز کے مابین خلا کم کرنے کی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کروائی۔

bottom of page